نئی دہلی، 5/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی کو سنگین سطح پر لے جانے کا ذمہ دار اکثر پرالی جلانے کو مانا جاتا ہے۔ لیکن اصل میں پرالی سے 16 گنا زیادہ ذمہ دار این سی آر میں چل رہے کوئلہ پر مبنی تھرمل پلانٹ ہیں۔ ایک نیوز رپورٹ کے مطابق حیران کن طور پر این سی آر کے تھرمل پلانٹ سے سالانہ 281 کلو ٹن سلفر ڈائی آکسائڈ (ایس او-2) کا اخراج ہوتا ہے جبکہ 8.9 ملین ٹن پرالی جلانے سے 17.8 کلو ٹن سلفر ڈائی آکسائڈ کا اخراج ہوتا ہے۔ اس رپورٹ کی از خود نوٹس لے کر نیشنل گرین ٹریبیونل (این جی ٹی) نے حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔
این جی ٹی کے چیئرمین جسٹس پرکاش شریواستو، جوڈیشیل ممبر ارون کمار تیاگی اور ماہر ماحولیات اے سینتھل ویل کی بنچ نے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی)، دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی (ڈی پی سی سی)، اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ (یو پی سی بی)، ہریانہ آلودگی کنٹرول بورڈ (ایچ ایس پی سی)، پنجاب آلودگی کنٹرول بورڈ (پی پی سی بی)، ایئر کوالیٹی مینجمنٹ کمیشن (سی اے کیو ایم) اور ماحولیات، جنگل اور آب و ہوا تبدیلی کی وزارت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔
این جی ٹی نے سبھی فریقوں کو معاملے کی اگلی سماعت 19 مارچ سے پہلے جواب دینے کو کہا ہے۔ بنچ نے حکم میں رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ دہلی میں موسم کی حالت آلودگی بحران کو بڑھا رہی ہے اور ٹھہری ہوائیں اور گرتے درجہ حرارت، جنہیں ٹھنڈی ہوا کے جال کے طور پر جانا جاتا ہے، نے ہوا میں گرد، دھواں اور دیگر نقصان دہ ذرات کو پھنسا کر آلودگی کے پھیلاؤ میں رکاوٹ ڈالی ہے۔